Shikway shikayatein, judaai ki baatein, tum bhi sahib kamaal karte ho

Urdu ghazal Shikway shikayatein, judaai ki baatein, tum bhi sahib kamaal karte ho by Aadil Jahangir

Ghazal in Urdu

Poet Poets
Adil Jahangir
شکوئے شکایتیں جدائی کی باتیں، تم بھی صاحب کمال کرتے ہو
ابھی تو آغاز الفت ہے جاناں، ابھی سے کیوں جینا محال کرتے ہو

کتنے ہیں ہم تم کو پیارے، کتنی ہم سے وفا کرو گے؟
دِل تو آپ کے پاس ہے،پِھر کیوں ہم سے سوال کرتے ہو؟

ابھی تو ہیں ہم تری زلف کے گھائل، ابھی تو آنکھ میں رہنے دو
ابھی سے وحشت کیسی، ابھی سے کیوں نیندوں کا حساب کرتے ہو؟

عشق جنون ، پیار ،محبت اور وفا ، ہیں یہ سب کتابی باتیں
سسی، سوہنی، ہیر کے قصے، سنا کے ہمیں کیوں نڈھال کرتے ہو

ابھی ہیں " عادل" شاداں و فرحاں ابھی تو ہم کو جینے دو
ٹوٹ گئے تو ہماری قسمت، تم کیوں اِس کا ملال کرتے ہو؟
Topics Topics
None

Comments

There are no comments to display.
  • Insert:

Search poetry

Ghazal information

Added by
Aadil Jahangeer
Views
146
Last update
Rating
5.00 star(s) 1 ratings
Back
Top